پیر سید دیوان علی شاہ المشہدیؒ تحصیل راولپنڈی کے ایک گاوٗں سروبہ شریف میں پیر سید مخدوم علی شاہ کاظمی المشہدیؒ کےگھرپیداہوئے۔آپ سادہ،حلیم طبع اورمنسارطبیعت کے مالک تھے۔ پیر سید دیوان علی شاہ المشہدیؒ نے عبادت و ریاضت اور چلہ کشی میں اپنا ایک مقام پیدا کیا۔آپ سروبہ شریف سے گولڑہ شریف کا سفر پیدل اور انتہائی عقیدت سے کرتے تھے۔پیر سید مہر علی شاہ گیلانیؒ گولڑوی کی نظرکرم نے اس گوہرنایاب کو پہچان لیا اور اپنا خلیفہ خاص نامزدکرتے ہوئے خلافت سال 1933ء میں عطا کی۔پیر سید دیوان علی شاہ کاظمی المشہدیؒ نے خلافت کے بارگراں کو انتہائی احسن طریقے سے سنبھالہ اور سروبہ شریف کی سر زمین سے فیوض و برکات کا چشمہ آس پاس اور دوردرازکے علاقوں کو سیراب کرنے لگا اور لوگ جوق در جوق آپ کے حلقہ ارادت میں شامل ہوتے چلے گئے۔ پیر سید دیوان علی شاہ کاظمی المشہدیؒ کے وصال کے بعد آپکے سلسلہ کو آپ کے چاروں بیٹوں پیر سید غلام دستگیر شاہ کاظمی المشہدیؒ ، پیر سید غلام امیر شاہ کاظمی المشہدیؒ، پیر سید عارف شاہ کاظمی المشہدیؒ المعرف عربی صاحب اور پیر سید فداحسین شاہ کاظمی المشہدیؒ نے تقوت بخشی۔
خصوصاَ پیر سید دیوان علی شاہ المشہدی کے سب سے بڑے صاحبزادے پیر سید غلام دستگیر شاہ کاظمی المشہدی نے اپنے والد صاحب کے سلسہ کو بڑا دوام بخشا اور اپنے والد صاحب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عبادت و ریاضت اور چلہ کشی میں اپنا ایک منفرد مقام پیدا کیا۔آپ انتہائی سادہ مزاج،حلیم الطبع ،مسکین اور صبر جیسے اوصاف سے مزین تھے۔
0 comments:
Post a Comment